بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوٹو اسٹیٹ کی آمدنی


سوال

سادہ یا کلر فوٹواسٹیٹ کی آمدنی حلال ہے یا حرام؟

جواب

اگر جان دار اشیاء کی تصاویر یا کوئی اور ناجائز مواد فوٹو کاپی نہ کیا جائے تو فوٹو اسٹیٹ کی آمدن حلا ل ہے خواہ سادہ کاپی ہو یا کلر کاپی۔ اور اگر تصویر والی دستاویزات کی فوٹو کاپی کی جائے تو چوں کہ فوٹو اسٹیٹ مشین نقل بناتے وقت تصویر اور غیر تصویر تمام چیزوں کی نقل بنادیتی ہے اور عام طور پر جن دستاویز کی نقل بنانے کی ضرورت ہوتی ہے ان میں تصویر مقصود نہیں ہوتی، لہذا  جزوی طور پر تصویر شامل ہونے کی بنیاد پر اسے ناجائز نہیں کہا جاسکتا، البتہ فوٹو اسٹیٹ کا کام کرنے والوں کو ایسے کام سے احتراز کرنا چاہیے،   جن میں  تصاویر اصل ہوں یا  تصاویر اس قدر زیادہ ہوں  کہ دوسرا  مواد  ان کے مقابلہ میں نہ ہونے کے برابر ہو۔

اس سب کے باوجود نقل بناتے وقت جس قدر تصویر کی نقل  مجبوراً بن جائے  اتنی رقم احتیاطاً صدقہ کرے ؛  کیوں کہ تصویر اور اس کی آمدن بہرحال ناجائز ہے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200821

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں