بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

 فوریکس ٹریڈنگ کا شرعی حکم


سوال

" فوریکس ٹریڈنگ"  جائز ہے کے نہیں؟ تفصیل سے گائیڈ کریں!

جواب

"فوریکس ٹریڈنگ"  میں کئی چیزوں میں کاروبار کیاجاتا ہے۔اس میں سونا چاندی اور کرنسی شامل ہے۔اس کا حکم یہ ہے کہ:

شریعت نے سونا چاندی اور کرنسی کے تبادلے میں چند کڑی شرائط عائد کی ہیں، جن میں سے ایک اہم شرط اس معاملے کے دونوں عوضوں پر مجلس میں قبضے کا پایا جانا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ معاملہ واقعی ایک معاملے کے طور پر انجام دیا جارہا ہے، جس میں معاملہ کنندگان کو دونوں عوض اپنی جگہ مطلوب ہیں۔ فاریکس کے آن لائن کاروبار میں مختلف کرنسیوں کے تبادلے میں نہ تو کرنسیوں کی حقیقی خرید وفروخت مقصد ہوتی ہے، (بلکہ قیمتوں کے گھٹنے بڑھنے پر ہونے والا فائدہ مطلب ہوتا ہے، جس میں آخر میں فرق برابر کیا جاتا ہے)، اور نہ ہی قبضہ اپنی شرائط کے ساتھ پایا جاتا ہے،یہی معاملہ سونا اور چاندی میں بھی ہے؛ اس لیے سونا ،چاندی اور کرنسی کا آن لائن فاریکس کاروبار  جائز نہیں ہے۔

" فإن باع فضةً بفضة أو ذهبًا بذهب لا یجوز إلا مثلاً بمثل (إلی قوله) ولابد من قبض العوضین قبل الافتراق". (هدایة، کتاب الصرف) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200070

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں