بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض روزے کی قضا کا طریقہ


سوال

فرض روزے کی قضاکیسے ہو گی؟

جواب

جس شخص پر رمضان کے روزے کی قضا لازم ہو وہ سال میں پانچ دنوں کے علاوہ بقیہ ایام میں روزے کی قضا کرسکتاہے، پانچ دن جن میں روزہ رکھنا منع ہے وہ یہ ہیں: ایک دن عیدالفطر کا (یعنی یکم شوال)، اور چار دن ذوالحجہ کے مہینے میں لگاتار یعنی 10،11،12،13 ذوالحجہ ، ان مذکورہ پانچ دنوں کے علاوہ جس دن  قضا روزہ رکھنا چاہے اس  دن  کی صبحِ صادق کے طلوع سے پہلے (یعنی فجر کا وقت داخل ہونے سے پہلے)  روزے کی نیت کر لے، رات سے بھی روزے کی نیت کر سکتا ہے، اگر طلوعِ صبحِ صادق سے پہلے پہلے روزے کی نیت نہیں کی تو اس دن قضا روزہ رکھنا درست نہ ہو گا۔

رات کو نیت کرکے سوگیا اور سحری کے وقت آنکھ نہ کھلی تو بھی قضا روزہ درست ہوگا، کیوں کہ روزہ رکھنے کے لیے سحری کرنا شرط نہیں ہے، البتہ مستحب ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں