بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض حج پہلے کرے یا غریب پڑوسی پر صدقہ کرے ؟


سوال

فرض حج ادا کرے  یا اپنے غریب پڑوسی پر صدقہ کردے؟

جواب

حج فرض ہونے کے بعد پہلے اس کی ادائیگی ضروری ہے، بقیہ کاموں کا درجہ اس کے بعد کا ہے، لہذا استطاعت ہو تو حج بھی کرے اور غریب پڑوسی کی ضرورت بھی پوری کرے، ورنہ پہلے حج فرض کی ادائیگی کا اہتمام کرے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 457):
"وفي الفتح: ويأثم بالتأخير عن أول سني الإمكان فلو حج بعده ارتفع الإثم اهـ وفي القهستاني: فيأثم عند الشيخين بالتأخير إلى غيره بلا عذر إلا إذا أدى ولو في آخر عمره فإنه رافع للإثم بلا خلاف". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں