بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض اور سنتوں کے درمیان باتیں کرنا


سوال

کیا فرض نماز کے بعد سنتوں کو فوراً ادا کرنا ضروری  ہے؟

جواب

جس فرض نماز کے بعد سنت مؤکدہ ہیں (یعنی ظہر، مغرب اور عشاء) ، اس فرض نماز کے بعد مختصر اذکار کرکے سنتوں کو فوراً ادا کر لینا چاہیے ۔ اگر فرض نماز کے بعد باتوں میں یا کسی دوسرے کام میں مشغول ہو جائیں اور سنتوں کو تاخیر سے ادا کریں تو اس سے ثواب میں کمی ہو جاتی ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص فرض نماز کے بعد احادیث سے ثابت شدہ دعائیں پڑھ کر سنتیں ادا کرتا ہے تو اس کی اجازت ہے، البتہ دنیاوی باتوں یا کسی کام کی وجہ سے تاخیر ہوئی تو ثواب میں کمی ہوگی۔

''ولو تكلم بين السنة والفرض لا يسقطها ولكن ينقص ثوابها۔ (الدر المختار مع الرد، کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل (2/19) ط:سعید ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں