بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فراڈ کی رقم اصل مالک کو لوٹانا ضروری ہے


سوال

میں نے ایک آدمی سے 1998 میں  10000 روپے کا ایک چیک لیا تھا، اور چیک کی اماؤنٹ تبدیل کرکے 40000 روپے کر دیے تھے، یوں میں نے اس کے اکاؤنٹ سے 30000 زیادہ نکال لیے تھے، بعد میں مجھے بہت دکھ ہوا، پھر 2019 میں میں نے اس شخص کو 30000 روپے یہ کہہ کر واپس کردیے کہ یہ میں نے آپ سے 1998 ادھار  لیے تھے، مگر اسے حقیقت نہیں بتائی  کہ میں نے آپ سے فراڈ کیا تھا، میں آج بھی اپنے اس گناہ کی معافی مانگتا ہوں، میرا رقم واپس کرنے کا اقدام صحیح تھا؟

جواب

مذکورہ دھوکا دہی پر سچے دل سے توبہ اور رقم واپس کرنے کا اقدام درست اورضروری تھا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200710

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں