بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز کے بعد سونے کا حکم


سوال

نمازِ فجر  پڑھنے کے بعد مجبوری کی حالت میں سو سکتے ہیں یا نہیں؟  کیا قرآن یا حدیث  میں یہ ہے کہ جو شخص  فجر کی نماز کے بعد سو جاتا ہے، اللّٰہ پورا دن اس بندے پر لعنت فرماتے ہیں؟ 

جواب

فجر   کی نماز  کے بعد  طلوعِ آفتاب تک بغیر کسی ضرورت کے سونا مکروہ ہے، ضرورت کی صورت میں طلوعِ آفتاب سے پہلے سو سکتے ہیں، البتہ  بہتر یہ ہے کہ بوقتِ ضرورت بھی اشراق کا وقت ہوجانے کے بعد سوئے۔

کافی تلاش کے بعد بھی ہمیں ایسی کوئی روایت  نہیں ملی کہ فجر کے بعد سونے پر دن بھر اللہ تعالی لعنت فرماتے ہیں۔ 

الفتاوى الهندية (5/ 376):
"ويكره النوم في أول النهار وفيما بين المغرب والعشاء". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201087

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں