صبح کی نماز قضا ہو جائے تو پھر کس وقت ادا کریں اسی دن میں؟ اور دو سنت ساتھ پڑھنی چاہیے یا نہیں؟
اگر فجر کی نماز قضا ہو جائے تو سورج نکلنے کے بعد اشراق کا وقت ہوتے ہی اُس کی قضا کرلینا درست ہے، بلکہ جلد از جلد قضا کر لینی چاہیے، اور فجر کی قضا اسی دن کے زوال سے پہلے کرنے کی صورت میں سنت بھی پڑھی جائے گی، البتہ اگر زوال کے بعد قضا کی جا رہی ہو تو پھر سنت کی قضا نہیں کی جائے گی۔
اگر ظہر تک بھی فجر کی قضا نہیں کر پایاتو ظہر سے پہلے ضرورقضا کر لینی چاہیے، تاکہ غفلت نہ ہو۔ البتہ جو شخص صاحبِ ترتیب ہو یعنی اس پر چھ نمازوں سے کم نمازیں باقی ہوں،تو ایسے شخص کے لیے ظہر سے پہلے فجر کی قضا کر نی واجب ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200210
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن