بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز قضا کرنے والے کا ظہر اور عصر کی امامت کروانا


سوال

اگر کسی کی فجر کی نماز قضا ہو جائے تو کیا ایسا شخص اس دن کی دوسری نمازوں ظہر عصر وغیرہ کی امامت نہیں کروا سکتا؟

جواب

اگر  کسی وجہ سے کسی شخص کی  فجر کی نماز قضا ہوجائے  تو باقی نمازوں کی امامت   کرواسکتا ہے، البتہ  اگر وہ شخص صاحبِ  ترتیب ہو (یعنی جس کے ذمہ کوئی قضا نماز نہ ہو  یا پانچ نمازیں یا اس سے کم اس کے ذمہ ہوں ) تو اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے فوت شدہ  قضا نماز پڑھ لے، پھر امامت کروائے۔ 

 "الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، كذا في الكافي. حتى لايجوز أداء الوقتية قبل قضاء الفائتة، كذا في محيط السرخسي. وكذا بين الفروض والوتر، هكذا في شرح الوقاية". (الفتاوی الهندية 1 / 121) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200699

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں