اگر کسی کی فجر کی نماز قضا ہو جائے تو کیا ایسا شخص اس دن کی دوسری نمازوں ظہر عصر وغیرہ کی امامت نہیں کروا سکتا؟
اگر کسی وجہ سے کسی شخص کی فجر کی نماز قضا ہوجائے تو باقی نمازوں کی امامت کرواسکتا ہے، البتہ اگر وہ شخص صاحبِ ترتیب ہو (یعنی جس کے ذمہ کوئی قضا نماز نہ ہو یا پانچ نمازیں یا اس سے کم اس کے ذمہ ہوں ) تو اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے فوت شدہ قضا نماز پڑھ لے، پھر امامت کروائے۔
"الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، كذا في الكافي. حتى لايجوز أداء الوقتية قبل قضاء الفائتة، كذا في محيط السرخسي. وكذا بين الفروض والوتر، هكذا في شرح الوقاية". (الفتاوی الهندية 1 / 121) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200699
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن