بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں تو کب تک ادا کرسکتے ہیں؟


سوال

فجر کی نماز کی اگر سنتیں رہ جائیں  جماعت کے بعد کب ادا کر سکتے ہیں؟ کتنا وقفہ کرنا ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں فجر  کی سنتیں اگر فرض سے پہلے نہ پڑھی گئی ہوں تو  سورج نکلنے کے بعد جب اشراق کا وقت ہوجائے، اسی دن زوال سے پہلے پہلے قضا کی نیت سے پڑھی جائیں، فرض کے بعد طلوع سے پہلے درمیانی وقت میں پڑھنا درست نہیں۔

ترمذی شریف میں ہے:

"عن ابن عباس رضي الله عنه قال: سمعت غير واحد من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم منهم عمر بن الخطاب وكان من أجلهم إلى أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الصلاة بعد الفجر حتى تطلع الشمس وعن الصلاة بعد العصر حتى تغرب الشمس".(2/52)

الحلبي الكبيرمیں ہے:

"قال محمد رحمه الله: أحب إلي أن أقضيها إذا فاتت وحدها بعد طلوع الشمس قبل الزوال". (فصل في النوافل فروع: لو ترك، ص: 397، ط: سهيل اكيديمي) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144012201055

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں