بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر پڑھے بغیر عید پڑھنا


سوال

ہمارے یہاں عید کے دن یہ مسئلہ بیان ہوا کہ جس نے عید کے دن فجر کی نماز نہیں پڑھی اس کی عید کی نماز نہیں ہوگی، کیا یہ درست ہے؟ اگر درست نہیں ہے تو پھر ایسا غلط مسئلہ عوام کے درمیان کیوں مشہور ہے؟

جواب

یہ بات واضح ہے کہ فجر کی نماز فرض ہے اور عید کی واجب ہے،لہذا فجر کی نماز زیادہ اہمیت کی حامل ہے، لیکن فجرکی نماز نہ پڑھنے کی صورت میں بھی عید کی نماز ادا ہوجائے گی ۔ 

"وفي الحجة: وإذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لابأس به، ولولم یصل صلاة الفجر لایمنع جواز صلاة العید …" ( الفتاوی التاتارخانیة، ۲ / ۷۵ ) 
’’ إذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لابأس به، ولولم یصل صلاة الفجر لایمنع جوازصلاة العید …" ( الهندیة، ۱ / ۱۵۰ ) 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں