ہمارے یہاں عید کے دن یہ مسئلہ بیان ہوا کہ جس نے عید کے دن فجر کی نماز نہیں پڑھی اس کی عید کی نماز نہیں ہوگی، کیا یہ درست ہے؟ اگر درست نہیں ہے تو پھر ایسا غلط مسئلہ عوام کے درمیان کیوں مشہور ہے؟
یہ بات واضح ہے کہ فجر کی نماز فرض ہے اور عید کی واجب ہے،لہذا فجر کی نماز زیادہ اہمیت کی حامل ہے، لیکن فجرکی نماز نہ پڑھنے کی صورت میں بھی عید کی نماز ادا ہوجائے گی ۔
"وفي الحجة: وإذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لابأس به، ولولم یصل صلاة الفجر لایمنع جواز صلاة العید …" ( الفتاوی التاتارخانیة، ۲ / ۷۵ )
’’ إذا قضی صلاة الفجر قبل صلاة العید لابأس به، ولولم یصل صلاة الفجر لایمنع جوازصلاة العید …" ( الهندیة، ۱ / ۱۵۰ ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن