بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر قضا کردینا


سوال

میری فجر کی نماز نکل  جاتی ہے، مجھے اٹھنے کے بعد بہت افسوس ہوتا ہے، میری کوتاہی ہے، 8 بجے قضا پڑھ لیتا ہوں اور معافی بھی مانگتا ہوں، تو کیا میری قضا کا گناہ کم ہو گا یا نہیں؟

جواب

گزشتہ جتنی مرتبہ ایسا ہوا اس پر صدق دل سے توبہ و استغفار کریں اورآئندہ کے لیے عزم کریں کہ کبھی فجر قضا نہ ہوگی،اور  بروقت جاگنے کے لیے  انتظامات کریں، اس طرح  توبہ مکمل ہوگی۔ صرف رحمت کے بھروسے پر غفلت نہ کریں۔ اپنی طرف سے اسباب مکمل اختیار کریں۔ مثلاً الارم لگائیں،  کسی کو کہہ دیں کہ مجھے اس وقت فون کرکے اٹھادیا کرے،اور رات کو جلدی سونے کا اہتمام کریں۔ ان شاء اللہ اللہ تعالی گزشتہ تمام گناہوں کو معاف فرمادیں گے۔ اور اس کے بعد بھی آنکھ نہ کھلے تو امید ہے کہ اللہ تعالیٰ توبہ واستغفار سے گناہ معاف فرمادیں گے۔

اس سلسلے میں بزرگوں نے دو مجرب نسخے بتائے ہیں ان پر عمل کریں تو ان شاء اللہ فجر کے وقت آنکھ ضرور کھلے گی:

1۔ رات کو سونے سے پہلے دو رکعت صلاۃ الحاجہ اس نیت سے پڑھ کر باوضو حالت میں سوئیں کہ اللہ تبارک وتعالیٰ فجر کی نماز کے لیے میری آنکھ کھول دے اور مجھے فجر باجماعت پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

2۔ سونے سے پہلے سورۃ الکہف کی آخری دو آیات پڑھ کر جس وقت بیدار ہونا ہو وہ دل میں سوچ کر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں کہ اس وقت میری آنکھ کھل جائے۔

ان شاء اللہ تعالیٰ مذکورہ اعمال کرنے سے آپ کی آنکھ بروقت ضرور کھلے گی، اس کے بعد  اٹھنا اور نماز ادا کرنا آپ کے عزم وہمت پر موقوف ہوگا، پختہ عزم رکھیں گے تو ان شاء اللہ نماز کی پابندی نصیب ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200292

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں