بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلموں کے مرنے پر ادا کی جانے والی رسومات و تقریبات میں شرکت کا حکم


سوال

میرا تعلق بھارت کے یو پی صوبہ سے ہے،  ہمارے یہاں مسلم و غیر مسلم سب مل جل کر رہتے ہیں،  ایک دوسرے کے غمی و خوشی دونوں میں شریک ہوتے ہیں، غیر مسلموں میں کسی کے مرنے پر ان کے یہاں بہت سی رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ ایک مدت تک پاکی و ناپاکی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ پاکی حاصل ہونے پر ایک تقریب کا انعقاد کرتے ہیں۔ ان کے غرباء و مساکین کے ساتھ ساتھ رشتے دار دوست احباب کو بھی مدعو کیا جاتا ہے اور حسبِ حیثیت کھانے پینے کا انتظام کیا جاتا ہے۔محرک میت کی ہی ذات ہوتی ہے۔ ایسی دعوت میں شرکت یا اس کا کھانا کیسا ہے؟ ایک مقولہ زبان زد ہے کہ میت کا کھانا کھانے سے دل مردہ ہوتا ہے۔

جواب

واضح رہے کہ کسی مسلمان کے لیے کسی بھی غیر مسلم کی کسی بھی مذہبی تقریب میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے؛ اس لیے آپ لوگوں کا غیر مسلموں کے مرنے پر ادا کی جانے والی مذہبی رسومات و تقریبات میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے، اس سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200318

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں