بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے گھر جانور بلیدان کرنا اور اس کے گوشت کھانا


سوال

 اگر کوئی مسلمان شخص غیر مسلم کے گھر پر کسی جانور کو بلیدان دے اور اس کے بعد اس جانور کے خون کو غیر مسلم کو دے دے اور جانور کو اپنے گھر لا کے کھانا جائز ہے یا ناجائز ؟

جواب

غیر مسلم کے گھر  جانور اگر عمارت کی بنیاد میں خون ڈالنے کے لیے ذبح کیا جائے یا بتوں اور دیوتاؤں کے نام چڑھاوے کے لیے ذبح کیا جائے تو یہ فعل حرام ہے اور جانور کا گوشت بھی حرام ہوگا، مسلمان کے لیے اس عمل کا کرنا اور اس جانور کا گوشت کھانا دونوں جائز نہیں ہیں۔

"وما ذبح علی النصب - حرم علیهم أکل هذه الذبائح التي فعلت عند النصب".  (تفسیر ابن کثیر۲/۱۸، تحت سورۃ مائدہ ، آیت:۳)
"وما ذبح علی النصب حجرکان ینصب فیعبد و نصب علیه دماء الذبائح - قال ابن زید: ماذبح علی النصب وماأهل به لغیر الله شيء واحد. قال ابن عطیة: ماذبح علی النصب جزء مما أهل به لغیر الله".  (احکام القرآن للقرطبی۳/۲۴، تحت سورۃ مائدۃ آیت: ۳)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200958

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں