بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر فرج میں زنا کرنے کی سزا


سوال

ایک شادی شدہ آدمی نے غیر محرم سے بوس و کنار کیا اور فرج کے علاوہ اس کے ساتھ ہم بستری کی،  اس پر زنا کاگناہ وسزا ہوگی یا اس کے علاوہ؟  اگر نہیں تو اس کی معافی کی کیا صورت ہے؟

جواب

مذکورہ فعل گناہِ کبیرہ ہے، اگر واقعۃً  ایسا کوئی حادثہ ہوا ہو تو اس پر دل کی گہرائی سے توبہ و استغفار کرے، اور آئندہ اس غیر محرم سے بالکل تعلق نہ رکھے، نیز آئندہ ایسی جگہ  نہ جائے،  جہاں ایسے مواقع کا خطرہ ہو۔  اور اس گناہ کے بعد کوئی بڑی نیکی کرے حدیث شریف میں ہے:

"قال النبي صلی الله وسلم: اتق الله حیث ماکنت، وأتبع السئیة الحسنة تمحها". (رواه في المشکاة) 
ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ کا فرمان ہے:  اللہ سے ڈرو جہاں بھی  تم ہو .اور گناہ کے پیچھے نیکی کرو، تاکہ گناہ مٹ جاۓ۔

جہاں تک مذکورہ جرم کی دنیاوی سزا کا تعلق ہے، تو جب تک کسی کا جرم عدالت میں ثابت نہیں ہوتا، اس وقت تک شرعی سزا جاری نہیں ہوتی، اگر یہ جرم اسلامی عدالت میں (گواہی یا اعتراف سے) ثابت ہوجائے تو مسلمان قاضی تعزیری سزا جاری کرے گا، جس کی مقدار شرعاً متعین نہیں ہے، جرم کی نوعیت کو دیکھ کر سزا جاری کی جائے گی، تاہم اس قسم کی سزا جاری کرنے کا اختیار اسلامی حکومت کو ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نے پردہ رکھا ہو اور گناہ کا احساس بھی پیدا ہوگیا ہو تو سچے دل سے توبہ و استغفار کرے اور آئندہ اس گناہ اور اس کے مقدمات سے بھی بہت دور رہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201524

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں