بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غلطی سے اللہ کو برا بھلا کہنا


سوال

اگر غلطی سے کوئی اللہ سے ناراض ہو اور برا بھلا کہے تو اس  کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

جواب

جن الفاظ میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی ذات و صفات میں سے کسی کا انکار، اعتراض، استہزا یا استخفاف ہو  ان کی ادئیگی سے بندہ (العیاذ باللہ) اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، اگر واقعۃً کسی شخص نے اللہ تعالیٰ کو برا کہا ہے تو  اسے سمجھانا چاہیے کہ فورًا تجدیدِ ایمان کرکے اللہ کے حضور توبہ اور استغفار کرے  اور شادی شدہ ہے تو نکاح کی بھی شرعی شرائط کے مطابق تجدید کرے۔ 

الفتاوى الهندية - (2 / 258):

"(ومنها ما يتعلق بذات الله تعالى وصفاته وغير ذلك) يكفر إذا وصف الله تعالى بما لايليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده ووعيده، أو جعل له شريكًا، أو ولدًا، أو زوجةً، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص، ويكفر بقوله: يجوز أن يفعل الله تعالى فعلًا لا حكمة فيه، ويكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر، كذا في البحر الرائق". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200722

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں