میں نے آپ سے سوال پوچھاتھاکہ غلط ویب سائٹ پر آئی ڈی بنانے کا گناہ ہے کہ نہیں؟اگراس کااستعمال چھوڑبھی دیاجائے تو؟آپ نے ایک جگہ جواب دیاکہ اس کاگناہ ہے جب تک بند نہ کی جائے۔اوردوسری جگہ کہانہیں ہے،اس کے علاوہ اس آئی ڈی پراپنانام نہیں لکھا فرضی نام لکھاہے،اس کے بارے میں بتادی جائے،اوراگروہ yahooکی آئی ڈی ہے بند کردی جائے جس پر وہ آئی ڈی ہے۔
کسی بھی غلط ویب سائٹ کااستعمال یاجان بوجھ کراس ویب سائٹ پر-جس کے بارے میں معلوم ہوکہ اس میں غیراخلاقی موادہوتاہے-آئی ڈی بنانااس کے اراکین میں شامل ہوجانایہ تمام اموراختیاری ہیں ۔لہذا ایسی ویب سائٹ کااستعمال گناہ کبیرہ ہے۔تاہم اگراس غلطی کے ارتکاب کے بعد کوئی شخص اپنے اس فعل سے توبہ کرلے اوراس کااستعمال ترک کرکے آئندہ استعمال نہ کرنے کاپکاعزم کرلے توامید ہےکہ گناہ معاف ہوجائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ اگراس آئی ڈی کومکمل طورپرختم کرناممکن ہوتواسے بندکرنے کے ساتھ ساتھ ختم بھی کردیاجائے اس طورپرکہ آدمی دوبارہ اسے کھول نہ سکے تاکہ دوبارہ شیطان کے ورغلانے سے اس گناہ کاارتکاب نہ ہو۔سابقہ دونوں جوابات سوال کومدنظررکھ کردیئے گئے تھے،اوردونوں میں کوئی تعارض نہیں ۔پہلے جواب کاحاصل یہ تھاکہ صدق دل سے توبہ اوراستعمال کے ترک کردینے اورآئندہ نہ کرنے کے پختہ عزم کی وجہ سے آدمی اس گناہ سے بری ہوجائے گا۔اوردوسرے جواب کاخلاصہ یہ تھاکہ اگراختیارہوتوانسان اس آئی ڈی(اکاؤنٹ)کابالکلیہ خاتمہ کرلے تاکہ اس کی موجودگی میں عدم استعمال کے باوجودشیطان اس کی جانب راغب نہ کرے کیونکہ آئی ڈی کی موجودگی کی بنا پرخدشۂ گناہ موجودہے۔واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143606200001
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن