بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے دوران شرم گاہ کو ہاتھ لگانےسے وضو کا حکم


سوال

 غسل کرتے وقت اگر اپنی شرم گاہ کوہاتھ لگ جائے تو کیاغسل کے دوران جو وضوکرتےہیں، وہ ٹوٹ جاتاهے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ غسل کے دوران شرم گاہ کو چھونے سے وضو نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر شرم گاہ سےکوئی چیز (مثلًا: پیشاب کا قطرہ) نکلے تو وضو ٹوٹ جائےگا۔

سنن أبي داود میں ہے:

"عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَدِمْنَا عَلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ رَجُلٌ كَأَنَّهُ بَدَوِيٌّ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، مَا تَرَى فِي مَسِّ الرَّجُلِ ذَكَرَهُ بَعْدَ مَا يَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: «هَلْ هُوَ إِلَّا مُضْغَةٌ مِنْهُ»، أَوْ قَالَ:بَضْعَةٌ مِنْه".

(باب الرخصة في ذلك، رقم الحدیث:184، ج:1، ص:149، ط: مکتبہ بشری)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144112201363

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں