بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عیدین کی نماز کی ابتدا کب ہوئی؟


سوال

عیدین کی نماز کب واجب ہوئی؟

جواب

رسول اللہ ﷺ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے تو اہلِ مدینہ دو تہوار منایا کرتے تھے اور ان میں کھیل تماشے کرتے تھے، رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا کہ یہ دو دن جو تم مناتے ہو اس کی کیا حقیقت ہے ؟ انہوں نے عرض کیا  کہ ہم جاہلیت میں یہ تہوار اسی طرح مناتے تھے تو  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : " إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا: يَوْمَ الْأَضْحَى، وَيَوْمَ الْفِطْرِ "یعنی ”اللہ نے تمہارے ان دو تہواروں کے بدلے میں ان سے بہتر  دو دن تمہارے لیے مقرر کردیے  ہیں ، عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن“۔

اس طرح دینِ اسلام میں عید الفطر اور عید الاضحی کی ابتدا ہوئی ، مشہور مؤرخ ابن جریر طبری کے بقول سن دوہجری میں رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کو پہلی مرتبہ عید کی نماز پڑھائی۔

 سنن أبي داود (1/ 295):
"عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَلَهُمْ يَوْمَانِ يَلْعَبُونَ فِيهِمَا، فَقَالَ: مَا هَذَانِ الْيَوْمَانِ؟ قَالُوا: كُنَّا نَلْعَبُ فِيهِمَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا: يَوْمَ الْأَضْحَى، وَيَوْمَ الْفِطْرِ ".

تاريخ الطبري = تاريخ الرسل والملوك، وصلة تاريخ الطبري :
"وفيها خرج إلى المصلى فصلى بهم صلاة العيد، وكان ذلك أول خرجة خرجها بالناس إلى المصلى لصلاة العيد وفيها- فيما ذكر- حملت العنزة له إلى المصلى فصلى إليها، وكانت للزبير بن العوام- كان النجاشي وهبها له- فكانت تحمل بين يديه في الأعياد، وهي اليوم فيما بلغني عند المؤذنين بالمدينة". (ذكر بقية ما كان في السنة الثانية من سني الهجرة،2/ 418) 
 فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144012200472

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں