بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیدین کی تکبیرات چھوٹ جانے سے سجدہ سہوکاحکم


سوال

مولاناحبیب الرحمن صاحب اپنی کتاب''سجد سہوکے مسائل''میں  مسئلہ لکھتے ہیں کہ:اگرعیدین کی نمازمیں دوسری رکعت کی تکبیرچھوڑدی تو اس پرسجدہ سہوواجب ہوگا،اس کی وضاحت فرمادیجئے کہ سجدہ سہوواجب کیوں ہوگا؟اس لیے کہ یہ تکبیرتوسنت تھی،اورجوواجب عیدکی تکبیرات تھیں وہ توپڑھ دی تھیں،تویہ تکبیرچھوڑنے سے سجدہ سہوواجب کیوں ہوگا؟اس بات کاعلم توہے کہ عیدکی نمازمیں سجدہ سہوواجب اداکرناضروری نہیں ۔

جواب

مذکورہ کتاب میں جومسئلہ تحریرہے،وہ عیدکی واجب تکبیرات سے متعلق ہے،نہ کہ سنت تکبیرات سے متعلق جوکہ ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوتے وقت کہی جاتی ہیں،عیدین کی زائدچھ تکبیرات واجب ہیں اوران کے چھوٹنے کی وجہ سے شرعاًسجدہ سہولازم ہوتاہے البتہ مجمع کی کثرت کی وجہ سے سجدہ سہونہ کیاجائے  تاکہ لوگ تشویش میں مبتلانہ ہوں۔مذکورہ کتاب میں بھی یہی مسئلہ تحریرہے ، ملاحظہ ہو:

''عیدین کی زائدتکبیریں واجب ہیں ،اگران میں سے کوئی ایک تکبیرچھوٹ گئی تو سجدہ سہوواجب ہے،لیکن فتویٰ اس پرہے کہ عیدین کی نمازمیں سجدہ سہونہ کرے،کیونکہ مجمع زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی نمازمیں خلل واقع ہوگا''۔(سجدہ سہوکے مسائل،ص:72،مطبوعہ :مکتبہ حقانیہ ملتان)

آپ نے جومسئلہ تحریرکیاہے وہ مذکورہ کتاب میں موجودنہیں ہے،شاید کہ مکمل عبارت آپ کی نظرسے نہ گزری ہے۔اگرسوال کامقصوداس کے علاوہ کچھ ہے توکتاب کی متعلقہ مکمل عبارت لکھ کرجواب معلوم کرلیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143701200030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں