بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میلاد النبی ﷺ منانے کی شرعی حیثیت


سوال

 ہمارے ہاں بعض لوگ  ربیع الاول کو عید میلا النبی مناتے ہیں جس کو وہ شرعاً صحیح سمجھتے ہیں۔ اس دن یہ لوگ بڑے بڑے کیک بناتے ہیں اور اس پر ہیپی برتھ  ڈے محمد (ﷺ)لکھتے ہیں۔ مسجدوں میں ہیپی برتھ ڈے کے غبارے سجاتے ہیں، جس کا میں خود گواہ ہوں۔ اور بھی بہت سی چیزیں کرتے ہیں۔ پہلے ہم بھی ۱۲ ربیع الاول مناتے تھے، مگر نہ کبھی کیک کاٹا ہے اور نہ ہی گھروں کو کبھی غباروں سے سجایا ہے، بلکہ اس دن ہم دو دنبے ذبح کرتے تھے۔ اب سالوں سے وہ بھی نہیں کرتے۔ برائے مہربانی راہ نمائی کیجیے کہ شرعاً عید میلاد النبی کی کیا حیثیتہے؟

جواب

رسول اللہ ﷺ کا یومِ ولادت بطورِ عید منانا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں؛ اس لیے  علماءِ حق اسے بدعت قراردیتے ہیں ۔ اس سلسلہ کی مزید تفصیل  مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ کی کتاب ’’ اختلاف امت اور صراط مستقیم‘‘  میں دیکھی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم

نیز درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں:

میلاد منانے کا شرعی حکم

یا درج ذیل لنک پر حضرت لدھیانوی رحمہ اللہ کا مضمون ملاحظہ کیجیے:

عید میلاد النبی ( صلی اللہ علیہ وسلم )


فتوی نمبر : 144105200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں