’’اکراش‘‘ نام رکھنا کیسا ہے?
اس نام کا درست تلفظ اور لکھنے کا صحیح طریقہ ’’عِکْرَاش‘‘ ہے، یعنی شروع میں الف نہیں ہے، بلکہ عین ہے، جس کے نیچے زیر ہے.
’’عکراش‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کا نام ہے، اس لیے یہ نام رکھنا درست، بلکہ باعثِ برکت ہے۔
یہ نام لفظ ’’عکرش‘‘ سے مأخوذ ہے جو کہ ایک خاص قسم کی گھاس کو کہتے ہیں، جو بطورِ علاج بہت سی بیماریوں کے لیے مفید ہے۔ بہرحال صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام پر نام رکھتے ہوئے معنیٰ کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے؛ کیوں کہ جن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اسماءِ گرامی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جاننے کے باوجود تبدیل نہیں کیے ان کے معنیٰ کے جاننے کی ضرورت نہیں ہے، صحابہ کرام کی صرف نسبت کافی ہے۔
تقريب التهذيب (ص: 396):
" عكراش بكسر أوله وسكون الكاف وآخره معجمة ابن ذؤيب السعدي أبو الصهباء صحابي قليل الحديث عاش مائة سنة ت ق". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200163
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن