بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کے لیے چاک والی قمیص پہننے کا حکم


سوال

 آج کل زنانہ کرتا قمیص یعنی ( چاک والی )قمیص پہنے کا جو رواج ہے، کیا یہ لباس زنانہ کے لیے پہنا جائز ہے؟  میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ زنانہ کی ایک گول قمیص ہوتی ہے اور ایک دونوں طرف سے چاک والی قمیص ، تو چاک والی قمیص پہننے  کا جو رواج ہے یہ پہننا جائزہے ؟ جب کہ اس سے عورت کا بدن بھی نظر نہ آئے۔

جواب

واضح رہے کہ لباس کے معاملہ میں شریعتِ مطہرہ نےعورت کو خاص وضع قطع کا پابند نہیں کیا،البتہ کچھ حدود وقیود رکھی ہیں جن سے تجاوز کی اجازت نہیں، ان حدود میں رہتے ہوئے کسی بھی وضع کو اختیار کرنے کی اجازت ہے, جن کا خلاصہ یہ ہے:

1) لباس اتنا چھوٹا، باریک یا چست نہ ہو کہ جسم کے جن اعضاء کا چھپانا واجب ہے وہ یا ان کی ساخت ظاہر ہوجائے۔

2) لباس میں مرد عورت کی یا عورت مرد کی مشابہت اختیار نہ کریں۔

3) کفار وفساق کی نقالی اور مشابہت نہ ہو۔

لہذا آپ نے سوال میں جس لباس کا ذکر کیا ہے اگر اُ س میں مذکورہ شرائط پائی جاتی ہیں تو ایسا لباس پہننا جائز ہو گا اور اگر مذکورہ شرائط نہیں پائی جاتیں تو ایسا لباس پہننا جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200486

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں