بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا وعظ وبیان یا باہر جانے کا حکم


سوال

خواتین عالمہ کا مختلف جگہوں پر جا کر بیان کرنا شرعاً کیسا ہے؟

کیا اسلام میں عورتوں کی کوئی مثال ملتی ہے کہ وہ تبلیغ اسلام کے لیے سفر کریں، اور عورتوں کو جمع کر کے وعظ و نصیحت کریں؟ 

جواب

(۱) صرف خواتین کے اجتماع میں کسی مستند عالمہ خاتون کا بیان کرنا درست ہے بشرطیکہ بیان کی آواز نامحرم لوگوں تک نہ پہنچےاور مستند دینی معلومات پر مشتمل ہو۔

(۲)مستورات کا تبلیغی جماعتوں  کی شکل میں نکلنے کی  قرن اول سے لے کر تبلیغی جماعت کے اولین بزرگوں تک کوئی شرعی نظیر نہیں ملتی ، البتہ محلے کی عورتیں اگر محلے کے کسی گھر میں جمع ہو جائیں اور کوئی مستند عالم یابزرگ وہاں آکر ان سے ہفتہ واریا ماہ وار اصلاحی وتبلیغی بیان کرلیاکریں تویہ طریقہ سنت کے عین مطابق ہوگا۔ واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143908200791

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں