خواتین عالمہ کا مختلف جگہوں پر جا کر بیان کرنا شرعاً کیسا ہے؟
کیا اسلام میں عورتوں کی کوئی مثال ملتی ہے کہ وہ تبلیغ اسلام کے لیے سفر کریں، اور عورتوں کو جمع کر کے وعظ و نصیحت کریں؟
(۱) صرف خواتین کے اجتماع میں کسی مستند عالمہ خاتون کا بیان کرنا درست ہے بشرطیکہ بیان کی آواز نامحرم لوگوں تک نہ پہنچےاور مستند دینی معلومات پر مشتمل ہو۔
(۲)مستورات کا تبلیغی جماعتوں کی شکل میں نکلنے کی قرن اول سے لے کر تبلیغی جماعت کے اولین بزرگوں تک کوئی شرعی نظیر نہیں ملتی ، البتہ محلے کی عورتیں اگر محلے کے کسی گھر میں جمع ہو جائیں اور کوئی مستند عالم یابزرگ وہاں آکر ان سے ہفتہ واریا ماہ وار اصلاحی وتبلیغی بیان کرلیاکریں تویہ طریقہ سنت کے عین مطابق ہوگا۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200791
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن