عورت کےمحاذات سےاحناف کےمذہب میں مردکی نمازفاسدھوتی ھےتوایک عورت جب صف میں کھڑی ھوتو صرف دائیں بائیں آگے پیچھےکےایک ایک مردکی نمازفاسدہے یاصف کےاخرتک فاسدھوتی ہے اورحرمین شریفین میں کیا حکم ہے
عورت اگر ایک ہی ہو تو اس کی محاذات سے جب کہ محاذات کی تمام شرائط پائی جائیں تو تین اشخاص یعنی اس عورت کےدائیں ، بائیں اور پیچھے کھڑے شخص کی نماز فاسد ہوگی، صف کے آخر تک کے افراد کی نہیں۔ حرمین شریٖفین میں کی جماعت میں عورتوں کی شرکت کے باوجود مردوں کو شامل ہوجانا چاہیے کیونکہ عورت کی محاذات اس وقت مرد کی نماز فاسد کرتی ہے جب امام نے عورت کی امامت کی نیت بھی کی ہو جب کہ مفتی محمود حسن گنگوہی رحمہ اللہ نے فتاوی محمودیہ ( جلد ۶، ص: ۵۸) میں حرمین کے ائمہ سے متعلق اپنی تحقیق یہ نقل کی ہے کہ وہ عورتوں کی امامت کی نیت نہیں کرتے، اس بناء پر بھی وہاں عورت کا مرد کا محاذی ہونا مفسد نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143701200052
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن