بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا مرد کی آواز سننے کا حکم


سوال

کیا اہل حق مردوں کا خوش آوازی سے ایسے اشعار جس میں خلاف شرع باتیں نہ ہو ( آلات موسیقی بھی نہ ہو ) پڑھنا اور عورتوں کا براہ راست ( پردہ کے پیچھے) سننا یا ریکارڈنگ سننا شریعت مقدسہ کی رو سے جائز ہے؟

جواب

عورت کے لیے فی نفسہٖ مردکی آواز سنناجائزہے،بوقت ضرورت،ضرورت کے بقدرگفتگوبھی کرسکتی ہے،یہی حکم تقریر،حمدونعت کے اشعار وغیرہ سننے کابھی ہے،البتہ اگرمردکی آواز کی وجہ سے خوف فتنہ ہواورذہن میں پراگندہ خیالات پیداہونے کااندیشہ ہوتوممنوع ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143705200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں