آج کل جو شادی کی تقریبات ہو رہی ہیں، جیسے منگنی بارات ولیمہ وغیرہ ان میں اگر کوئی غیر شرعی کام نہ ہو، جیسے: ناچ گانا تصویر سازی اور مخلوط تقریبات، بس مہمانوں کو بلاکر کھانا کھلانا اور رخصت کر دینا تو کیا ایسی تقریبات میں جانا اور وہاں کھانا کھانا جائز ہے؟ کیا کوئی عورت اپنے بہن بھائیوں کی ایسی تقریبات میں شرکت کر سکتی ہے اور وہاں کھانا کھا سکتی ہے؟
اگر تقریب غیر شرعی امور سے خالی ہو، جیساکہ سوال میں مذکور ہے، تو عورت شرعی قیودات کے ساتھ شرکت کرسکتی ہے اور کھانا کھاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200049
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن