نماز میں اگر عورت دائیں کے بجائے بائیں طرف پاؤں نکال کر بیٹھے تو کیا یہ غلط ہے؟ اس سے نماز ہو جائے گی؟ کیوں کہ ان سے سیدھی طرف بیٹھا نہیں جاتا ، سجدہ بھی نہیں کرسکتیں۔
عورت کے لیے مسنون تو یہی ہے کہ دائیں طرف پاؤں نکالے، لیکن اگر عذر کی وجہ سے وہ اس طرح کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ، نماز ہو جائے گی۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 269):
’’و" يسن "تورك المرأة" بأن تجلس على أليتها وتضع الفخذ على الفخذ وتخرج رجلها من تحت وركها اليمنى؛ لأنه أستر لها‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200877
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن