بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا بچوں کو دودھ پلانے کی ذمہ داری


سوال

بچوں کو دودھ  پلانا ماں پر واجب ہے؟

جواب

عورت پراپنے شوہر کے  بچوں کو دودھ پلانا دیانۃً لازم ہے، اور شرعی طور پر عورت اپنے شوہر سے بچوں کو دودھ پلانے پر  اجرت کا مطالبہ بھی  نہیں کرسکتی، البتہ ماں اگربچہ کو دودھ  پلانے سے کسی ضرورت کے سبب انکارکرےتو باپ کو اسے مجبورکرناجائزنہیں، نیز جب عورت اس مرد کےنکاح یا عدت میں نہ ہو تو پھر اسے بچوں کو دودھ پلانے پر اجرت کے مطالبہ کاحق حاصل ہے۔

مفتی اعظم پاکستان مفتی  محمدشفیع رحمہ اللہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر33 کے ذیل میں لکھتے ہیں:

’’اس آیت سے رضاعت کے چندمسائل معلوم ہوئے:

اول یہ کہ دودھ  پلانادیانۃً  ماں کے ذمہ واجب ہے، بلاعذرکسی  ضد یا ناراضی  کے سبب دودھ  نہ پلائے توگناہ گارہوگی،اوردودھ پلانے پروہ شوہرسے کوئی اجرت ومعاوضہ نہیں لے سکتی،جب تک وہ اس کے اپنے نکاح میں ہے، کیوں کہ وہ اس کااپنافرض ہے ... البتہ ماں اگربچہ کو دودھ  پلانے سے کسی ضرورت کے سبب انکارکرےتو باپ کو اسے مجبورکرناجائزنہیں، اوراگربچہ کسی دوسری عورت یا جانور کا دودھ  نہیں لیتاتوماں کو مجبورکیاجائے گا ... چھٹامسئلہ یہ معلوم ہواکہ اگربچے کی ماں دددھ  پلانے کی اجرت مانگتی ہے تو جب تک اس کے نکاح یاعدت کے اندرہے، اجرت کے مطالبے کاحق نہیں، یہاں اس کانان نفقہ جوباپ کے ذمہ ہے وہی کافی ہے، مزیداجرت کامطالبہ باپ کوضررپہنچاناہے‘‘ ۔(معارف القرآن 1/581-582)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200702

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں