تشریح حدیث جاننا "لو تعلم المرأة حق الزوج لم تقعد ما حضر غدائه وعشائه حتی يفرغ منه" اس حدیث کی تشریح چاہیے!
اس روایت کا مفہوم یہ ہے کہ اگر عورت شوہر کا حق جان لے تو جب صبح اور شام کا کھانا حاضر ہو وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک شوہر کھانے سے فارغ نہ ہوجائے، یعنی اس روایت میں بیوی کے ذمے عائد ہونے والے شوہر کے حقوق کی اہمیت بیان کرنا ہے، تاہم یہ روایت ضعیف ہے، اسے امام بزار رحمہ اللہ نے اپنی مسند میں نقل کیا ہے:
"وأخبرنا حمدان بن علي قال: أخبرنا عبد الرحمن قال: أخبرنا فضيل قال: أنبأنا موسى بن عقبة عن عبيد بن سلمان عن أبيه عن معاذ بن جبل رضي الله عنه قال: قال رسول الله: "لو تعلم المرأة حق الزوج ما قعدت ما حضر غداءه وعشاءه حتى يفرغ منه". (مسند بزار : ۷/۱۰۸، ط: مکتبة العلوم والحکم)
اس روایت کو نقل کرنے کے بعد علامہ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس میں دو راوی مجہول ہیں باقی رواۃ ثقہ ہیں، لہذا یہ روایت ضعیف ہے۔ علامہ ہیثمی فرماتے ہیں:
"وعن معاذ بن جبل قال: قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: لو تعلم المرأة حق الزوج ما قعدت ما حضر غداؤه وعشاؤه حتى يفرغ منه". رواه البزار والطبراني وفيه عبيد بن سليمان الأغر ولم أعرفه ولا أعرف لأبيه من معاذ سماعًا، وبقية رجاله ثقات". (مجمع الزوائد، باب حق الزوج علی المرأة :۴/۵۶۷، ط: دارالفکر بیروت ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105201151
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن