بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت شادی کے بعد والدین کے گھر جانے کی صورت میں قصر کرے گی یا اتمام؟


سوال

عورت اپنے والدین سے ملنے گھر جائے گی تو کیا وہاں قصر نماز پڑھے گی یا مکمل؟

جواب

 شادی کے بعدعورت کا وطن اس کا سسرال ہے، والدین کا گھر وطنِ اصلی نہیں ہوگا، اگر سسرال الگ شہر میں ہو اور والدین کا گھر الگ شہر میں ہو اور سسرال والدین کے گھر سے اڑتالیس میل یعنی سوا ستتر کلو میٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر ہو اور عورت پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت سے والدین کے گھر جاتی ہے تو وہ والدین کے گھر میں مسافر رہے گی اور قصر کرے گی، لیکن اگر سسرال اور والدین کا گھر ایک ہی شہر میں ہو، یا والدین کا گھر ہو تو الگ شہر میں لیکن سسرال اور والدین کے گھر کے درمیان اڑتالیس میل سے کم فاصلہ ہو، یا فاصلہ تو اڑتالیس میل ہو لیکن عورت پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت سے والدین کے گھر گئی ہو تو پھر وہ والدین کے گھر میں مسافر نہیں ہوگی اور قصر نہیں پڑھے گی، بلکہ پوری نماز پڑھے گی۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (2/ 147):

"(قوله: ويبطل الوطن الأصلي بمثله لا السفر ووطن الإقامة بمثله والسفر والأصلي)؛ لأن الشيء يبطل بما هو مثله لا بما هو دونه فلايصلح مبطلاً له، وروي أن عثمان - رضي الله عنه- كان حاجاً يصلي بعرفات أربعاً فاتبعوه فاعتذر، وقال: إني تأهلت بمكة وقال النبي صلى الله عليه وسلم: «من تأهل ببلدة فهو منها» والوطن الأصلي هو وطن الإنسان في بلدته أو بلدة أخرى اتخذها دارا وتوطن بها مع أهله وولده، وليس من قصده الارتحال عنها بل التعيش بها وهذا الوطن يبطل بمثله لا غير، وهو أن يتوطن في بلدة أخرى وينقل الأهل إليها فيخرج الأول من أن يكون وطناً أصلياً حتى لو دخله مسافرا لايتم". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں