بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عملیات میں ترک حیوانات کی پرہیز کا حکم


سوال

جب کوئی شخص کوئی وظیفہ شروع کرتاہے تو  اسے ترکِ حیوانات کرواتےہیں (یعنی ہر قسم کا گوشت کھانے اور دودھ، دہی اور لسی  پینے سے منع کرتے ہیں) اورکہتے ہیں  کہ جب تک ایسا نہیں کرو گےتوزبان میں تاثیر نہ ہوگی اورعمل کا فائدہ بھی نہ ہوگا، اس کی کیاحقیقت ہے؟ ایک شخص 40دن تک کوئی آیت یا سورت پڑھتا ہے اور دودھ وغیرہ پی لیتا ہے تو کیا اس کا وظیفہ پڑھنا بے کار ہے؟

جواب

جائز وظیفہ جائز مقصد سے پڑھا جائے اور اہلِ تجربہ کی رائے یہ ہو کہ اسے پڑھتے ہوئے اگر مذکورہ اشیاء سے پرہیز کی جائے تو اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے تو   لازم یا شرعی حکم سمجھے بغیر ، پرہیز کرنے میں حرج نہیں۔ تاہم اسباب میں ذاتی تاثیر کا عقیدہ رکھنا یا ان حلال اشیاء کے حوالے سے ذہن میں ناپسندیدگی یا کراہت کا شک پیدا ہوجانا درست نہیں ہے، جو چیز اللہ تعالیٰ نے حلال کی ہے وہ حلال، پاک اور غیر مضر ہے۔

باقی کوئی شخص پورا چلہ شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے وظیفہ پڑھے اور ایک آدھ مرتبہ شرط کی خلاف ورزی کرلے تو تاثیر رہتی ہے یا نہیں؟ اس کا تعلق تجربے سے ہے، نیز یہ قاعدۂ کلیہ بھی نہیں ہے، ممکن ہے تاثیر ہو اور ممکن ہے کہ تاثیر نہ رہے۔ ان تکلفات میں پڑنے کی بجائے مسنون اعمال و اَوراد کا اہتمام زیادہ اہم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200914

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں