بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرے کے بعد قینچی سے بال کاٹنے کا حکم


سوال

میں نے تیس سال قبل اپنے والدین کے ساتھ عمرہ کیا تھا، عمرہ ادا کرنے کے بعد سر کے بال قینچی سے کٹوا لیے تھے، پھر مدینہ منورہ میں پتا چلا کہ دم ضروری ہے، رقم نہ ہونے کی وجہ سے صدقہ دے دیا تھا، اب میرے والدین فوت ہو گئے ہیں، براہِ مہربانی راہ نمائی فرمائیں!

جواب

اگرعمرے کے بعد آپ نے اپنے چوتھائی سر کے بال انگلی کے ایک پورے کے بقدر کاٹ لیے تھے تو ایسا کر لینا کافی ہو گیا تھا، اور آپ پر کوئی دم بھی لازم نہیں، لیکن اگر آپ نے مذکورہ مقدار کے بقدر بال نہیں کٹوائے تھے تو ترکِ واجب کی وجہ سے آپ پر دم دینا لازم ہے، دم صرف حدودِ حرم میں دیا جاسکتا ہے، اگر خود نہیں جاسکتے تو حدودِ حرم میں کسی شخص کو کہہ دیں، وہ آپ کی طرف سے وہاں جانور ذبح کردے تو آپ کا دم ادا ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200980

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں