بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرے کے بعد حیض کا آنا


سوال

ایک عورت کے حیض کے دن تھے تو اس نے خون روکنے کے لیے میڈیسن کھائیں اور پورا دن انتظار کیا تو خون کا کوئی داغ نہیں نظر آیا، پھر اس نے عمرہ کر لیا،  لیکن جب وہ ہوٹل واپس آئی تو خون کا داغ نظر آیا, اس کا کیا حکم ہے?  کیا وہ عمرہ دوبارہ کرے ? اور کیا اس حالت میں مباشرت جائز ہے? اور وہ 5 گھنٹے بعد واپس آئی تب اس نے داغ دیکھا,  اب کیا وہ عمرہ ادا ہو گیا  یا  نہیں? 

جواب

مذکورہ خاتون نے جس دن حیض کو روکنے کی دوائی کھائی تھی اس سے پہلے اگر حیض آچکا تھا، پھر دوائی کھا کر اس کو روکا اور طواف کے بعد پھر دھبے نظر آ گئے تو ایسی صورت میں یہ مکمل زمانہ حیض ہی کا شمار ہو گا اور عمرہ بھی حالتِ حیض میں ہوا،  لہذا پاک ہونے کے بعد دوبارہ عمرہ کرنا ہو گا اور اگر عمرہ دوبارہ نہیں کیا تو حرم کی حدود میں ایک دم دینا لازم ہو گا۔

اور اگر ابھی تک حیض شروع ہی نہیں ہوا تھا اور عمرہ کر لیا اس کے بعد دھبہ نظر آیا تو یہ عمرہ پاکی میں شمار ہو گا اور درست ہو گا۔

دھبے نظر آ جانے کے بعد مباشرت نا جائز ہو گی، پہلی صورت میں تو اس لیے کہ پہلے خون آیا اور پھر وقفے کے بعد دھبہ آیا تو مکمل زمانہ حیض کا سمجھا جائے گا، جب کہ دوسری صورت میں دھبہ نظر آنے کے بعد انتظار ضروری ہوگا اگر تین دن یا اسے زیادہ خون یا دھبے آتے رہے تو بھی حیض ہوگا، اس لیے بہرحال مباشرت جائز نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 284):
"ثم اعلم أنه لايشترط استمرار الدم فيها بحيث لاينقطع ساعة؛ لأن ذلك لايكون إلا نادراً، بل انقطاعه ساعةً أو ساعتين فصاعداً غير مبطل، كذا في المستصفى". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں