میں اپنے دادا دادی کے ساتھ عمرہ کرنے گئی۔ الحمدللہ، پہلا عمرہ تو ٹھیک طریقے سے ادا کیا، لیکن دوسرے عمرہ میں صفا و مروہ کی سعی کے دوران چکروں میں مغالطہ لاحق ہوگیا، تین چکر پورا کرنے کے بعد جب چوتھا چکر آدھا ہوا تو ایک مغالطے کے وجہ سے میں یہ سمجھی کہ ہمارے سات چکر پورے ہو گئے ہیں، ہم وہ چوتھا چکر مکمل کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔ احرام کھول دیا۔ پھر مدینہ منورہ چلے گئے۔ وہاں جا کر میری دادی امی نے مجھ سے کہا کہ ہم سے غلطی ہوئی، ہم نے سات چکر پورے نہیں کیے، پھر مجھے بھی احساس ہوا کہ مجھے غلط فہمی ہو گئی تھی۔ لیکن پھر ہم واپس مکہ مکرمہ نہیں جا پائے اور واپس پاکستان آ گئے۔ اس صورت میں اب کیا حکم ہے؟
مذکورہ صورت میں سعی کے تین چکر رہ گئے ہیں تو عمرہ ہوگیا، البتہ ہر چکر کے بدلہ میں ایک صدقہ فطر لازم ہے۔
الأصل المعروف بالمبسوط للشيباني (2/ 407):
"وإن ترك السعي فيما بين الصفا والمروة رأساً في حج أو عمرة فعليه دم، وكذلك إن ترك منه أربعة أشواط، وإن ترك ثلاثة أشواط أطعم لكل شوط مسكيناً نصف صاع من حنطة إلا أن يبلغ ذلك دماً فيطعم حينئذ منه".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن