بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمامہ کے بغیر امامت کروانا


سوال

کیا کوئی امام اگر عمامہ کے بغیر امامت کروائے تو نماز ہو جاتی ہے یا نہیں یا عمامہ باندھنا ضروری ہے؟

جواب

نبی کریم ﷺ کی اتباع کی نیت سے عمامہ باندھنا سنت (مستحب) ہے، اس کا اہتمام بھی مستحسن ہے، لیکنعمامہ باندھ کر امامت کروانا ضروری نہیں ہے،  صرف ٹوپی پہن کر بھی امامت کروائی جا سکتی ہے، اس میں کسی قسم کی کراہت نہیں ہے، بلکہ عمامہ کو امامت کے لیے ضروری سمجھنا بدعت ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200494

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں