میں اپنی نومولود بیٹی کا نام:حلیہ،مُنَزَل،نبیہہ رکھنا چاہتا ہوں۔برائے مہربانی معانی کے اعتبار سے کسی ایک نام کے لیے رہنمائی فرمائیں.جزاک اللہ
علیہ عین کے زبر ، لام کے زیر یاء کی تشدید کے ساتھ کے معنی بلند وبالا قدر ومنزلت والی کے ہیں،
منزل میم کے پیش، نون کے سکون، زا کے زبر کے ساتھ کے معنی اتارا ہوا اور نازل شدہ کے ہے، یہ صیغہ مذکر کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس کے آخر میں گول تاء جو ہاء سے تبدیل ہو جاتی ہے، لگا دینے سے یہ مؤنث کا صیغہ بن جائے گا، یعنی منزلہ،
نبیہہ کے معنی سمجھ دار ، عقلمند اور ذہین کے ہیں۔ معنی کے معقول ہونے کی وجہ سے تینوں الفاظ لڑکی کے نام رکھے جا سکتے ہیں۔
فتوی نمبر : 143708200013
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن