بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

علامہ شبلی کی تکفیر کا مسئلہ


سوال

کیا یہ سچ ہے کہ مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے مولانا شبلی پر کفر کا فتوی لگایا تھا؟ کیا مولانا شبلی مستند عالم دین ہیں؟ کفر کا فتوی لگانے کی وجہ کیا تھی؟

جواب

جی ہاں! یہ بات اس حد تک درست ہے کہ حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے مولانا شبلی نعمانی مرحوم کے بعض عقائد اور افکار (نبوت کا اکتسابی ہونا اور مادہ کا قدیم ہونا وغیرہ)  کی وجہ سے ان اور ان کے ہم نواؤں پر کفر کا فتویٰ لگایا تھا، شاید اسی وجہ سے انہیں تنبہ بھی ہوا اور ان کی طرف سے اعتراف نامہ بھی شائع کیا گیا، جس میں اسلامی عقائد کی پابندی اور الحادی افکار سے براءت کا اعلان موجود تھا۔

 یہ براءت نامہ حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے مسترشد اور خلیفہ حضرت مولانا سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ نے شائع کیا تھا، اس براءت نامہ کے بعد حضرت تھانوی کے فتویٰ کا اطلاق مولانا شبلی وغیرہ پر مشکل ہے، نیز تکفیر کا معاملہ بھی سخت احتیاط کا متقاضی ہے، اس لیے مولانا شبلی اور ان کے ہم نواؤں سے اختلاف کی گنجائش کے باوجود معتدل فتویٰ وہی ہے جو حضرت مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ نے لکھا ہے جو مندرجہ ذیل ہے:

’’1322 کے رسالے میں مولانا شبلی کے چند اقوال اور خیالات پر انہیں کا فتوی حاصل کر کے اس کو شائع کیا تھا، جس کا مطلب یہ تھا کہ ان کی کتابوں میں ایسے عقائد موجود ہیں جن کو مولانا شبلی خود بھی کفر و الحاد قرار دیتے ہیں، مگر سن 1936 میں مولانا سید سلیمان ندوی صاحب نے مولانا شبلی مرحوم کا ایک اعتراف نامہ شائع کیا تھا کہ وہ عقائدِ اسلامیہ کے پابند تھے اور فلاسفہ اور دہریوں کے عقائد سے بے زار تھے ، اس کی بنا پر میں نے لکھا تھا کہ علماء کو مولانا شبلی مرحوم کی تکفیر نہ کرنی چاہیے؛ کیوں کہ تکفیر بہت بڑی ذمہ داری کی چیز ہے اور کسی مسلمان کو کافر کہنے میں انتہائی احتیاط  لازم ہے‘‘۔ (1/301)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں