بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کرنے کے بعد نام تبدیل کرنا


سوال

کیا عقیقہ کرنے کے بعد نام تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

جواب

اگرپہلے اچھا نام نہیں رکھا تو نام تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

'' وعن بشير بن ميمون عن أسامة بن أخدري أن رجلاً يقال له: ''أصرم''، كان في النفر الذين أتوا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما اسمك ؟ قال: اصرم، قال: بل أنت زرعة . رواه أبو داود۔
وقال: وغيّر النبي صلى الله عليه وسلم اسم العاص وعزيز وعتلة وشيطان والحكم وغراب وحباب وشهاب، وقال: تركت أسانيدها للاختصار''۔

ترجمہ: " اور حضرت بشیر بن میمون (تابعی) اپنے چچا اسامہ ابن اخدری سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک جماعت حاضر ہوئی تو اس میں ایک شخص بھی تھا جس کو ''اصرم'' کہا جاتا تھا، رسول اللہ ﷺ نے اس سے دریافت فرمایا کہ تمہارا نام کیا ہے؟ اس نے کہا کہ مجھ کو ''اصرم'' کہتے ہیں، آں حضرت ﷺ نے فرمایا کہ نہیں، بلکہ آج تمہارا نام ''زرعہ'' ہے۔ اس روایت کو ابوداؤد نے نقل کیا ہے۔ نیز انہوں نے  یہ بھی نقل کیا ہے کہ آں حضرت ﷺ نے عاص، عزیز، عتلہ، شیطان، حکم، غراب، حباب اور شہاب ناموں کو بدل دیا تھا۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہتے ہیں کہ میں نے اختصار کے پیشِ نظر ان روایتوں (جن میں مذکورہ ناموں کو بدلنے کا ذکر ہے) کو بغیر اسناد کے نقل کیا ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201567

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں