بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ میں تاخیر کرنا


سوال

 میں سعودیہ میں مقیم ہوں اور میرا بیٹا  4 ماہ کا ہے،  ابھی میرا  فی الحال کوئی  روزگار بھی نہیں ہے، 2  بچوں کا عقیقہ میں نے خود کیا ہے،  اور ایک بچے کا میرے بھائی نے۔ پوچھنا یہ تھا کہ ایک  تو بھائی کی طرف سے عقیقہ ہوگیا اور جو ابھی بیٹا ہوا ہے اس کا عقیقہ بعد میں جب روزگار اور حالات اجازت دیں تب کرسکتا ہوں؟

جواب

بچے کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ کرنامستحب ہے،اگر ساتویں دن نہ ہوسکے تو چودہویں دن،  ورنہ اکیسویں دن ۔(ترمذی1/78،ط:سعید)اکیسویں دن کے بعد بھی عقیقہ کرسکتے ہیں۔  اگر آپ کے حالات ابھی اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ آپ اپنے بچے کا عقیقہ کریں تو  جب آپ کے حالات اجازت دیں، تب بھی کر سکتے ہیں۔

فيض البارى شرح صحيح البخارى (5/ 88):
"ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت، لما رأيت في بعض الروايات أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلّم عقّ عن نفسه بنفسه".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں