میں نے اپنی بیٹی کا نام عشال ندیم رکھا ہے ، اس نام کے معنی کیا ہیں؟ اور اس نام کے رکھنے میں کوئی حرج تو نہیں ، چاہے اس کاکوئی معنی نہ ہو؟ اس کا کوئی اثر بچی پر تو نہیں پڑتا؟ جواب جلد دیجیے گا!
«عشال» ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) اور «عاشل» کا معنی ہے: "درست اندازہ لگانے والا"۔ (لسان العرب) «عشال» "عین" کے نیچے زیر کے ساتھ عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا۔
مذکورہ نام رکھنے میں کوئی گناہ تو نہیں، لیکن اگر نام تبدیل کرنا ممکن ہو تو اس کی جگہ کوئی اور اچھانام یاصحابیات کے ناموں میں سے منتخب کرکے رکھاجائے۔ فقط واللہ اعلم
"الْعَاشِلُ : الْمُخَمِّنُ الذي يَظُنُّ فَيُصِيبُ كالْعاشِنِ والْعَاكِلِ، كَما في اللِّسَانِ، وأَهْمَلَهُ الْجَماعَةُ".
"العاشِلُ والعاشِنُ والعاكِلُ المُخَمَّن الذي يَظُنُّ فيُصِيب". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200303
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن