بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء،تراویح، وتر اور امامت


سوال

ایک صاحب نے عشاء کی نماز تنہا پڑھی کیا وہ وتر کی جماعت کی امامت کروا سکتا ہے  ان لوگوں کو جنہوں نے عشاء کی نماز باجماعت ادا کی ؟ اورایک شخص نے عشاء کی نماز اور تراویح دونوں تنہا پڑھیں تو  کیا وہ وتر کی امامت کرواسکتا ہے ؟ ایک شخص نے نماز عشاء باجماعت ادا کی اور تراویح تنہا پڑھی تو کیا وہ وتر باجماعت ادا کرسکتا ہے ؟اور کیا وتر کی امامت کرسکتا ہے؟

جواب

تمام صورتوں میں  جماعت  کی امامت کرنا جائز ہے،  البتہ  بغیر عذر کے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے، خصوصًا ایسی نوبت آنے سے بچنا چاہیے  جس میں امام کے عمل کو دیکھ کر لوگوں میں دین  کے  معاملے میں سستی پیدا ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201917

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں