اگر ایک لڑکا کسی لڑکی کو زنا پر مجبور کرے اور لڑکی لڑکے کو قتل کر دے تو اس قتل کا کیا حکم ہوگا؟
مذکورہ صورت میں اگر واقعتاً کوئی شخص عورت کو بدکاری پر مجبور کرے، اورعورت کے لیے اپنی عزت کی حفاظت کا کوئی اور ذریعہ نہ ہو اور وہ اس کی خاطر قتل کردے تو اپنی عزت کے دفاع کے لیے ہونے کی بنا پر اس قتل کا خون معاف ہے اور اس عورت پر قصاص اور دیت واجب نہیں۔
"حكم الدفاع عن العرض:
إذا أراد فاسق الاعتداء على شرف امرأة، فيجب عليها باتفاق الفقهاء (٥) أن تدافع عن نفسها إن أمكنها الدفع؛ لأن التمكين منها للرجل حرام، وفي ترك الدفاع تمكين منها للمعتدي، ولها قتل الرجل المكره، ولو قتلته كان دمه هدرًا، إذا لم يمكن دفعه إلا بالقتل". [الفقه الإسلامي وأدلته: ٦/ ٤٨٤٥] فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200246
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن