بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارویٰ/ عروہ نام رکھنا


سوال

" اروہ"  یا  "عروا"  نام رکھنا کیسا ہے؟  اور اس کے معنی کیا ہیں؟

جواب

آپ سے مذکورہ دونوں نام کے تلفظ میں غلطی ہوگئی ہے، درست تلفظ یوں ہے:

1- اَرویٰ  (أَرْوٰى)۔ ہمزہ پر زبر، راء پر جزم اور واو پر کھڑا زبر پڑھا جائے گا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی والدہ اور کئی صحابیات رضی اللہ عنہن کا نام " ارویٰ " تھا، اس نسبت سے اچھا نام ہے، لڑکی کا نام رکھ سکتے ہیں۔ 

2- عُروہ۔ (عُرْوَه)،اس  کے معنی ہیں:  قابلِ اعتماد چیز ، حلقہ، ذریعہ اتحاد۔ "عروہ" نام رکھنا درست ہے۔ یہ نام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعینِ کرام رحمہم اللہ کے ناموں میں سے بھی ہے،فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200321

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں