بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عذر کی وجہ سے سہ روزہ پر نہ جانا


سوال

میرا ایک دوست ہے، وہ تبلیغ والوں کے ساتھ ہر عمل میں جڑتا ہے، مثلًا تعلیم مشورہ اور گشت اور ان تمام اعمال میں پابندی سے جڑتا ہے بغیر کسی ناغے کے، اور اب جماعت کے کچھ ساتھی اس کو بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ خروج پر نکلیں، مثلاً سہ روزہ، عشرہ، چار ماہ۔ اور وہ اس کے لیے تیار نہیں ہے، وہ نہیں جانا چاہتا،  اور جماعت کے ساتھی کہہ رہے ہیں کہ خروج پر نکلنا ضروری ہے۔ میرے دوست کا یہ کہنا ہے کہ ان کے بار بار کہنے سے جن نیک اعمال میں میں جڑتا ہوں، مجھ سے وہ بھی چھوٹ جائیں گے. اب آپ حضرات کیا فرماتے ہیں ان دونوں فریق کو کیا کرنا چاہیے؟ 

جواب

دعوت و تبلیغ کے عمل کا بنیادی مقصد اپنی اصلاح اور دوسروں کو اطلاع بتایا جاتاہے، لہذا اگر سائل کا دوست کسی عذر کی وجہ سے سہ روزہ یا چلہ وغیرہ کے لیے نہیں جاسکتا تو اسے چاہیے کہ اپنے اعمال پر توجہ دے، دعوت و تبلیغ کے عمل سے منسلک رہنے کے لیے مقامی اعمال میں جڑا رہے۔

جماعت کے ساتھیوں کو بھی چاہیے کہ خروج کے لیے تیار کرنا ہے تو حکمت کے ساتھ  ترغیب دیں، حکمت کا تقاضا ہے کہ لوگوں کے عذر کا خیال رکھیں، اور بے جا اصرار سے بچیں، جس کے نتیجے میں ماحول میں جڑنے والا بھی کٹ جائے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144012201438

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں