عدت کےدوران نکاح کرنا یاکسی منکوحہ سے نکاح کرنا جب کہ دونوں باتوں کاعلم بھی ہو، کیا اس سے بندہ مرتد ہو جاتا ہے؟
عدت کے دوران نکاح کرنا یا کسی غیر کی منکوحہ سے نکاح کرنا جب کہ ناکح (نکاح کرنے والے) کو ان دونوں باتوں کا علم بھی ہو شرعاً ناجائز اور حرام ہے، تاہم اس سے انسان مرتد نہیں ہوتا۔
قرآن کریم میں اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد مبارک ہے:
وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّىٰ يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي أَنفُسِكُمْ فَاحْذَرُوهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ.(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر: ۲۳۵)
ترجمہ: اور پختہ نہ کرو عقدِ نکاح یہاں تک کہ (بیوہ کی) عدت اپنی مدت کو نہ پہنچ جائے، اور یقین جانو کہ بے شک اللہ تعالیٰ جانتے ہیں جو کچھ تمارے دلوں میں ہے، سو اسی سے ڈرو، اور یقین جانو کہ بے شک اللہ تعالیٰ بخشنے والے برد بار ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200357
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن