ظہرسےپہلےدوسنت پڑھ کےجماعت میں شریک ہوجائے توبعد میں دوہی پڑھےیاچار؟
ظہر کی فرض نماز سے پہلے چار رکعات سنت ایک سلام سے پڑھنا سنت مؤ کدہ ہے۔اس لیے اگر کوئی شخص ظہر کی فرض نماز میں شامل ہونے کے لیے دورکعت سنت پرسلام پھیردے تو فرض کی ادائیگی کے بعد وہ چارر کعات سنت ظہر اداکرے گا۔
سنن ابن ماجہ اور سنن ابی داودکی روایت میں ہے:
'' عن أبي أيوب ، أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يصلي قبل الظهر أربعاً إذا زالت الشمس ، لا يفصل بينهن بتسليم ، وقال : إن أبواب السماء تفتح إذا زالت الشمس''.
ترجمہ: حضرت ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : "جب سورج ڈھل جاتاتونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے قبل چاررکعات نماز ایک سلام سے پڑھتے ،اور فرماتے سورج ڈھلنے کے بعد آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں"۔(سنن ابن ماجہ،کتاب اقامۃ الصلاۃ2/236-سنن ابی داود،باب الاربع قبل الظہیر وبعدھا1/490)
''فتاویٰ شامی'' میں ہے:
'' ( وسن ) مؤكداً ( أربع قبل الظهر و ) أربع قبل ( الجمعة و ) أربع ( بعدها بتسليمة )، فلو بتسليمتين لم تنب عن السنة، ولذا لو نذرها لا يخرج عنه بستليمتين وبعكسه يخرج''۔(2/12)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200403
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن