بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ظہر کی نماز سفر میں قضا ہوگئی، اب کیسے پڑھے؟


سوال

ظہر  کی نماز کا وقت شروع ہو گیا، لیکن میں نے نماز نہیں پڑھی اور پھر میرا شرعی سفر شورع ہو گیا جو کہ ہوائی جہاز سے تھا، جب میں اپنی منزل پر پہنچا تو عصر کا وقت شروع ہو گیا، اس طرح میری ظہر کی نماز قضا ہو گئی، اب میں ظہر کی نماز کی قضا مقیم کی کروں گا یا مسافر کی؟

جواب

ظہر کی نماز کے آخری وقت میں اگر آپ حالتِ سفر میں تھے تو اب وہ نماز قضا  کرتے ہوئے آپ قصر کریں گے۔ تاہم آئندہ اس بات کا خیال کرنا چاہیے کہ جیسے سفر کے لیے مختلف تیاریاں اور نظام اوقات آدمی طے کرتا ہے، ایسے ہی سفر کے دوران یا سفر کے وقت کی نمازوں کی ادائیگی کا بھی اہتمام کرنا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 131):
"(والمعتبر في تغيير الفرض آخر الوقت) وهو قدر ما يسع التحريمة (فإن كان) المكلف (في آخره مسافرًا وجب ركعتان، وإلا فأربع) لأنه المعتبر في السببية عند عدم الأداء قبله". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں