بار بار طلاق کے وسوسہ آنے سے اگر زبان ہل جاۓ تو طلاق واقع ہو جاتی ہے یا نہیں؟
طلاق کےوساوس کی وجہ سے زبان ہل گئی، لیکن آواز منہ کے اندر ہی رہی نہ خود سنی نہ قریب مو جو دکسی اورشخص کو سنائی دی تو اس طرح زبان کے ہلنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن