ایک 7 سال کا لڑکا جو اپنی مطلقہ ماں کے پاس ہے،ازروئے شریعت بچہ اپنے والد کو کتنی عمر میں ملے گا؟ اگر ماں بچے کو والد کے حوالہ نہ کرے تو کیا وہ گناہ گار ہوگی حال آں کہ باپ ماں سے بہتر پرورش کر سکتا ہو؟
بچے کی عمر سات سال ہونے تک اس کی پروش کا حق اس کی والدہ کو حاصل ہوتا ہے، اور سات سال کی عمر کے بعد بچے کا والد اس کی پرورش کا حق دار ہوتا ہے، سات سال کی عمر کے بعد والدہ کا بچہ کو والد کے حوالہ نہ کرنا شرعاً درست نہیں ہے، والد اپنے اس حق کے لیے قانونی چارہ جوئی کا بھی حق رکھتا ہے۔فتاوی شامی میں ہے:
’’(والحاضنة) أما، أو غيرها (أحق به) أي بالغلام حتى يستغني عن النساء، وقدر بسبع، وبه يفتى؛ لأنه الغالب‘‘. (3/566، باب الحضانۃ، ط؛ سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200148
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن